
شفقنا (بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ)- افغانستان کی پارلیمنٹ کے اراکین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ سرحدی علاقے میں ایک نیا ملک بنانے کی سازشیں کررہے ہیں۔ افغاں پارلمینٹ میں صوبہ بدخشان سے تعلق رکھنے والے رکن لطیف پدرم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں مصروف امریکہ اور برطانیہ خطے میں نئے ملک کو جنم دینے کی سازش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیا ملک پاکستانی علاقے گلگت بلتستان، افغاں صوبہ بدخشان، تاجیکستان، اور چین کے سرحدی علاقوں پر مشتمل ہوگا۔ ریڈیو تہران سے لی گئی اس رپورٹ میں لطیف پدرم نے مزید کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کئي برسوں سے علاقے میں نیا ملک قائم کرکے علاقے کو مزید اختلافات و تفرقے کا شکار بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ادھر بدخشاں ہی سے تعلق رکھنے والی خاتون رکن فوزیہ کوفی نے بھی کہا ہےکہ شاہراہ ریشم کو تعمیر نو اسی منصوبے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدخشان اور تاجیکستان میں بدامنی کی وجہ سے شاہراہ ریشم پر مزید کام نہیں ہورہا ہے تاہم نئی ریاست بنانا امریکہ اور برطانیہ کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ ادھر کابل میں امریکی سفارتخانے نے افغان پارلیمنٹ کے نمائندوں کے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
شفقنا اردو
www.shafaqna.com/urdu